ایس آئی ایف سی پرقوم کا اعتماد

رابعہ رحمن
نواۓ وقت
پاکستانی فوج دو دہائیوں سے دہشت گردی کی جنگ لڑرہی ہے نہ صرف لڑرہی ہے بلکہ دہشت گردوںکو بری طرح شکست بھی دے رہے ہیں- یہی وجہ ہے کہ اس بات سے ڈر کرہمارا ڈرپوک دشمن ایسے حربے استعمال کررہاہے جس سے وہ سمجھتاہے کہ پاکستانی فوج گھبرا جائے گی یا شکست تسلیم کرلے گی توہمارے دشمن کویہ سمجھ لینا چاہیے کہ ہمارے جوانوں کا سینہ قلعہ کی دیوار ہے، ایک شکایت جو ہمیں اپنوں سے ہے کہ وہ ان دشمنوں کا آلہ کار بن کر ہماری فوج کے خلاف سوشل میڈیا پہ برسرکار رہتے ہیں۔
دوسری طرف اگر دیکھا جائے توایس آئی ایف سی جہاں پہ سول اور فوجی ادارے مل بیٹھتے ہیں کہ ہمارے معاشی چیلنجز ہیں ان سے نمٹاجاسکے۔ پاکستان میں سرمایہ کاری لائی جاسکے لیکن مڈل ایسٹ کے اندر ہمارے دشمنوں کے سفارت کار متحرک ہیں -وہاں ایسا پراپیگنڈا کرتے ہیں پاکستان کے خلاف کہ ہماری جوایس آئی ایف سی وہ اہداف پورا نہ کرسکیں۔ ہمیں سمجھ لینا چاہیے کہ جس طرح سی پیک گیم چینجرہے اسی طرح سے ہی ایس آئی ایف سی بھی گیم چینجر ہے یہ گورنمنٹ کا بہت اہم قدم ہے اس میں واضح ہے کہ فوج اور سول گورنمنٹ پاکستان کو مل کر اقتصادی ترقی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں-