معاشی بحالی : روشن امکانات

0

26 November 2023

Published in: JANG

معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے سات دہائیوں سے بالعموم بیرونی قرضوں پر انحصار کیا جاتا رہا جس کے باعث قوم پر قرضوں کا بوجھ بڑھتا گیااوراس کے نتیجے میں معاشی مشکلات میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا رہا لیکن قومی تاریخ میں پہلی بار سیاسی اور عسکری قیادت نے سابقہ اتحادی حکومت کے دور میں مشترکہ طور پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی شکل میں قرضوں کے بجائے ملک میں بڑے پیمانے پر بیرونی سرمایہ کاری لانے کی حکمت عملی اپنائی جس کے خوش گوار نتائج کا آغاز جلد متوقع ہے۔ جمعہ کی صبح جنگ میڈیا گروپ کے پروگرام بریک فاسٹ ود جنگ میں نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اگلے چند ہفتوں میں کئی ممالک کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہو جائیں گے جس کے نتیجے میں معدنیات، آئی ٹی، زراعت اور دیگر شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں آئے گی۔ قومی خزانے پر بوجھ بن جانے والے اداروں کی نج کاری بھی ایک مدت سے حالات کا تقاضا ہے لیکن سیاسی حکومتوں کے لیے اس معاملے میں پیش رفت محال ثابت ہوئی تاہم نگراں وفاقی حکومت اس سمت میں بھی تیزرفتاری سے قدم اٹھارہی ہے۔ وزیر اعظم کے بقول ان کوششوں کے ٹھوس نتائج جنوری کے وسط میں سامنے آجائیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی پہلی ترجیح پی آئی اے کی نجکاری ہے اسکے علاوہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں، اسٹیل مل اور ریاست کے زیر ملکیت اداروں کی نجکاری کے عمل کو فاسٹ ٹریک پر آگے بڑھایا جارہا ہے۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت بزنس کمیونٹی کو ِ سہولت کونسل پر اعتماد میں لے کر چلے گی اور چند ہفتوں میں اچھی خبریں ملیں گی۔وزیراعظم نے ایک بہتر پاکستان کے امکانات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہنرمند انسانی سرمایہ کئی چیلنجوں کا حل ہے۔ 24کروڑ کی آبادی 25 سال سے کم عمر کے نوجوانوں کی بڑی تعداد کے ساتھ انسانی سرمائے کی قدر میں اضافہ کرتی ہے تاہم ٹارگٹڈ ٹریننگ پروگراموں کے ذریعے نوجوانوں کو ہنر مندبنانا انتہائی ضروری ہے ۔ حکومت نے اس مقصد کے لیے ووکیشنل ٹریننگ پروگرام شروع کیا ہے جس میں جرمن ادارے سمینز و دیگر یورپی شراکت دار تعاون کررہے ہیں۔ سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے رکاوٹیں دور کی جارہی ہیں اور بزنس میں آسانیاں پیدا کی جارہی ہیں۔ ازبکستان، افغانستان و پاکستان کو ریلوے کے ذریعے منسلک کیا جائے گا۔ نگراں وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت ملک کے ٹیکس سسٹم میں اصلاحات لا رہی ہے اور اسے جدید خطوط پر استوا ر کیا جارہا ہے۔حکومتی اخراجات کو کم کیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم نے بیرونی سرمایہ کاری ملک میں لانے کے ضمن میں سیاسی اور عسکری قیادت کی مشترکہ کاوشوں سے جن خوش آئند امکانات کا ذکر اپنی گفتگو میں کیا اللہ کے فضل سے ان کے عمل میں آنے کا آغاز ہوگیا ہے ۔ نگراں وفاقی کابینہ نے پاکستان اور کویت کے مابین سرمایہ کاری کیلئے 7 مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری دی ہے ۔خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی کوششوں کے نتیجے میں وزیر اعظم کے دورہ کویت میں دونوں ملکوں کی جانب سے 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے جن میں آبی ذخائر کی توسیع، کان کنی کی سہولیات، ساحلی علاقوں کیلئے تمر کے جنگلات کی حفاظت اور توسیع، آئی ٹی کے شعبے، اور تحفظ خوراک کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے منصوبے شامل ہیں۔معاشی بحالی کی ان کوششوں کے مثبت نتائج اسٹاک مارکیٹ کے ملک کی تاریخ کی بلند ترین سطح یعنی59 ہزار سے بھی اوپر جاپہنچنے کی شکل میں سب کے سامنے ہیں ۔ تاہم اس کیفیت کو قائم رکھنے کے لیے رشوت، سفارش اور کرپشن کی ہر سطح پر حوصلہ شکنی ، تمام معاملات میں میرٹ و شفافیت کا اہتمام اور روایتی سرخ فیتے سے نجات ضروری ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *