1995 میں شروع ہونے والی افغان-پاک ٹرانزٹ ٹریڈ APTT کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو بہت نقصان پہنچا ہے ، 2010 اور پھر 2021 میں نظر شدہ معاہدے کے تحت افغانستان کو پاکستان کی بندرگاہوں سے کسٹم فری سامان لے جانے کی اجازت دی گئی جس کی وجہ سے دہشت گردوں ، اسمگلروں اور ڈرگ مافیا کو کھلی… pic.twitter.com/Fc9dBlhQjL