شاد باد پاکستان
الله کے فضل و کرم سے پاکستان کا معاشی نظام بہتری کی جانب گامزن ہے. اگرچہ پاکستانیوں نے مہنگائی کو بہت برداشت کیا ہے اور کر رہے ہیں مگر صورتحال 2018 سے لیکر 2022 جیسی نہیں ہے. جب عوام کو سہنانے سپنے دکھا کر کہا جاتا تھا کہ بس 3 ماہ سخت ہیں پھر بہتری آجائے گی مگر 3 ماہ گزر جاتے اور بہتری نہیں آتی تھی بلکہ مزید 3 ماہ کا انتظار کا عندیہ مل جاتا تھا- ساتھ یہ بھی کہا جاتا تھا کہ جناب میں کیا کروں یہ تو سابقہ حکومت کی نااہلی ہے. یہ راگ سنتے سنتے 4 سال بیت گئے مگر معاشی خوشحالی نہیں آئی.
آج وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی پریس کانفرنس میں معاشی اشاروں کی بہتری کی نوید سن کر حوصلے بڑھ گئے ہیں . محض 14 ماہ میں خساروں پر قابو پانا، شرح سود 22 سے 15 فیصد ہونا اور مہنگائی کی شرح 38 سے 7 فیصد پر آنا اس بات کی علامت ہے کہ حکومت سنجیدگی سے اپنا کام کر رہی ہے. انشاالله بہت جلد عوام کو مہنگائی سے ریلیف بھی ملے گا اور روزگار کہ مزید مواقع بھی ملیں گے.
وفاقی وزیر خزانہ کے مطابق ٹیکس اور توانائی ریفام کے ذریعے مزید معاشی بہتری ممکن ہے. جس سے کاروباری طبقے میں مزید اعتماد آئے گا اور وہ اپنا سرمایہ بزنس میں لگائیں گے. جس سے بیروزگاری کے مسائل حل ہونگے.
محمد اورنگزیب نے پنشن دار طبقے کو بھی تسلی کرائی ہے کہ وہ جلد اس سلسلے میں وزیراعظم سے ملنے والے ہیں.
ملک کی معاشی بہتری کی خبریں کسی فرد واحد سے نہیں بلکہ 25 کروڑ عوام سے جڑی ہیں. ان امید افزا خبروں اور ان کے ثمرات کو سبوثار کرنے کے لئے ایک نیم پاگل شخص ہر وقت انتشار پھیلانے کے لئے سرگرم رہتا ہے. انشا الله وہ ناکام ہی رہے گا اور راج کرئے گا پاکستان، آباد رہے گا پاکستان.