پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ چھ ماہ میں پہلی بار سرپلس میں چلا گیا ہے۔
سخت مانیٹری اور مالیاتی پالیسی اور حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے سخت انتظامی اقدامات کے نتیجے میں مالی سال2024ء کے پہلے 5 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں خاطر خواہ کمی کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 64 فیصد تک کم ہو گیا ہے۔ درست پالیسیوں کے نتیجے میں رواں مالی سال میں جولائی تا نومبر میں کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ کم ہو کر 1.16بلین ڈالر رہ گیا جو کہ گزشتہ سال اس عرصے کے دوران 3.3 بلین ڈالر تھا۔
چارماہ کے بعد نومبر وہ پہلا مہینہ ہے جس میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 9 ملین ڈالر پر رہا ۔
حوصلہ افزا خبر یہ ہے کہ نومبر 2023 میں برآمدات اور ترسیلات دونوں میں بہتری دکھائی دی، 3.36 بلین ڈالر پرپاکستان کی برآمدات 12 فیصد تک بڑھیں اور نومبر کے ماہ میں 2.25 بلین ڈالر کی ترسیلات 4 فیصد تک بڑھیں۔
حکومت نے درآمدات کو کامیابی سے سنبھالا جو نومبر 2023ء میں 6 فیصد کمی کے ساتھ 5.3 بلین ڈالر رہ گئیں ۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی پاکستان کی میکرواکنامکس سٹیبلیٹی کو اور تقویت دینے میں مدد گار ثابت ہو گی۔